Thursday 27 April 2017

اپنے آپ سے محبت کرنے کے تین آسان طریقے


increase self esteem
اپنے آپ سے محبت کرنے کے تین آسان طریقے

ایک سوال ، جو اکثر پوچھا جاتاہے، یہ ہے کہ پہلی ترجیح اپنی ذات ہونی چاہیے۔ ایک مشہور محاورہ ہے ، جان ہے تو جہان ہے۔ اس کا مطلب یہی ہے کہ آپ دوسروں کی مدد تب کرسکیں گے، آپ دوسروں کا خیال تب رکھ سکیں گے جب جسمانی اور ذھنی طور پر آپ مکمل صحت مند ہونگے۔ اکثر آپ کے رشتہ دار   اور دوست یہی کہتے نظر آتے ہیں "اپنا خیال رکھیے گا"۔ اس جملہ پر کبھی غور کیا؟ جی ہاں اس کا مطلب بھی یہی ہے کہ دوسروں کی مدد کرنے سےپہلے اپنے آپ کو سمبھالیے گا۔ 

اپنے آپ سے محبت کامیاب ہونے کا ذریعہ ہے
ایک دانا کا قول ہے کہ اپنی عزت خود کرو تو سارے کام سیدھے ہوجاتے ہیں۔ جو اپنی عزت خود نہٰیں کرتے دوسرے لوگ بھی ان کی عزت نہیں کرتے۔ اس دنیا میں سارے کام اس بات پر منحصر ہیں کہ آپ خود کی کتنی عزت کرتے ہیں۔ لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ انسان متکبر اور خود غرض ہوجائے ۔ تکبر ایک برائی ہے جبکہ عزت نفس ایک خوبی ہے۔ ان میں فرق بڑا باریک ہے ، یہ نکتہ ملحوظ خاطر رہے۔  

اپنے آپ سے محبت کرنے کا یہ مطلب بھی نہیں ہے کہ یہ کامیابی کا راستے کھول دے گا۔ ہاں اپنے اندر خوداعتمادی پیدا کرنے کی کنجی یہ ہے کہ اپنے آپ سے آپ محبت کریں۔

نمبر 1 – خودی کے ناقابل یقین فوائد کو پہچانئے

خود سے اور دوسروں سے محبت کرنے کے کئی زبردست وجوہات ہیں۔ مختصر لفظو ں میں یو ں کہا جاسکتا ہے کہ جس چیز کے لیے ہم کمر کس لیں وہ نسبتا آسان ہوجاتی ہے۔ پہلے پہل وہ مشکل لگتی ہے لیکن جونہی ہم اس کام میں لگ جاتے ہیں اور دل سے اس میں اپنا وقت صرف کرنا شروع کردیتے ہیں تو وہی کام جس کو ہم ناممکن سمجھ رہے ہوتے ہیں، آسان معلوم ہونے لگتاہے۔ 

ہر وقت احساس شرمندگی میں رہنا، غصہ کو پالے رکھنا، اور خود کو قصور وارٹھہراتے رہنا پسندیدہ نہیں ہے۔ ماضی کو بھول جائیے اور پھر سے نئے سرے سے ابتدا کیجئے۔ اپنے اندر تخلیقی صلاحیت اور ہمت پیدا کیجئے۔ دوسروں کو  قبول کرنے کا جذبہ پیدا کیجئے۔ سامنے والا اگر آپ کے سامنے بات کررہا ہوتو ضرور اس کی بات کان لگا کر سنیے۔ دوسرے بھی اتنے اہم ہیں جتنے کہ آپ۔ دوسروں سے عزت تب ہی حاصل ہوسکتی ہے جب آپ ان کو عزت دینا سیکھیں۔ اپنی غلطیوں کا اعتراف کرنا سیکھئے لیکن ان غلطیوں کو ہر وقت ذہن میں سمائے رکھنا آگے بڑھنے سے آپ کو روک سکتاہے۔ دوسروں کے ساتھ اپنا موازنہ کرنا چھوڑ دیجئے۔ آپ جو ہیں ، اسی پر قناعت کیجئے اور دوسروں کی کامیابی پر حسد کرنے کے بجائے اپنے آپ کو بہتر بنانے کی کوشش کیجئے ۔ اگر کسی وقت ناکامی کاسامنا ہو تو جرات کے ساتھ اس کو قبول کیجئے اور دل میں یہ سو چ لیجئے کہ اس نے ترقی کے سیڑھی مزید قریب کردی ہے۔  

نمبر 2 – اپنے آپ سے ہمدرد ہوجائیے
اپنے آپ سے ہمدرد ہونا آسان نہیں ہے۔ مثلا جب آپ بیمار ہوجاتے ہیں، تو کئی دن یہ سوچ کے گزاردیتے ہیں کہ چلو رہنے دو، دو تین بعدخود ہی صحت اور طبیعت ٹھیک ہوجائے گی۔ لیکن یہ غلط سوچ ہے۔ یہ اپنے آپ سے ہمدرد ہونے کے منافی ہے۔ اس موضوع پر مارکیٹ میں مختلف کتابیں دستیاب ہیں، موقع ہو تو ضرور پڑھئے۔ اپنے آپ پر ظلم نہ کیجئے اور بیمار ہونے کی صورت میں فورا اپنے معالج سے مشور ہ کیجئے ۔ 

مجھے کئی لوگوں سے  بیٹھنے کا اتفاق ہوا، کبھی بالمشافہہ، اور کبھی فون پر  جو یہ رونا روتے ہیں کہ زندگی کرب اور پریشانیوں سے بھری ہوئی ہے۔  اس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں ۔ مثلا ماضی میں کوئی اندوہناک حادثہ رونما ہوا ہو جس نے انسان کو شکست وریخت سے دوچار کردیا ہو۔ ماضی میں انسان کسی دوسرے کی طرف سے گالم گلوچ کا شکار رہا ہو۔ ماضی میں غلط چیزوں کا انتخاب کیا ہو۔ زندگی میں کسی مقام پر ہونے کی توقع ہو لیکن بدقسمتی سے وہ مقام حاصل نہ ہوا ہو۔  

ایک آدمی اسی طرح کا رونا میرے سامنے روتا رہا۔ وہ بے رحمی سے اپنے آپ کو کوستا رہا اور ہر طرح سے مجھے قائل کرتا رہا کہ کیوں میں قابل نفرت ہوں۔ وہ مجھے قائل کرنے کی کوشش کرتا رہا کہ میں اچھی زندگی کا بالکل بھی مستحق نہیں ہوں کیونکہ ماضی میں نے ناقابل معافی غلطیاں کی ہیں۔ جب اس نے اپنی بات ختم کی تو میں نے آخر میں کہا کہ آپ اب بھی اپنے آپ سے محبت کرسکتے ہیں۔ آپ اب بھی اپنی نظر میں عظیم بن سکتے ہیں۔ اس نے مجھے ناراضگی سے دیکھا کیونکہ اسے اس قسم کے جواب کی توقع ہرگز نہ تھی۔ لیکن میں مسلسل اسے یہ کہتا رہا کہ تم عظیم ہو۔ تم اپنے آپ سے محبت کرو اور اپنے اندر خود ی پیدا کرو۔

نمبر 3 – خود سے باتیں کیجئے
ہم سارا دن دوسروں سے باتیں کرنے میں گزار دیتے ہیں۔ لیکن کبھی ہم نے سوچا ہے کہ ہمیں خود سے بھی باتیں کرنی چاہییں؟ خود کلامی بادی النظر میں ایک بے وقوفانہ فعل ہے جس کا صدرو ایسے شخص سے ممکن ہے جو عقل کے خلل میں مبتلا ہو۔ لیکن ٹھرییے ۔ ایسا ہرگزنہیں۔ تھوڑی دیر بیٹھ کر اپنے آپ سے باتیں کیجئے ۔ 


No comments:

Post a Comment