Saturday 19 August 2017

Health Tips in Urdu | Average Hours of Sleep ہرروز کتنا سونا چاہیے؟


health tips in urdu


7 سے آٹھ گھنٹے نیند کیوں ضروری ہے ؟

ایک مقولہ ہے کہ نیند تو سولی پر بھی آجاتی ہے، مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ کچھ لوگ نرم بستروں پر بھی نیند کا مزہ نہیں لے پاتے اور گھنٹوں رات کو کروٹیں بدل بدل کر تارے گنتے رہتے ہیں۔ جانتے ہیں کیوں ؟ انسومنیا ایک بیماری ہے جس میں انسان نیند کی لذت سے محروم ہوجاتاہے اور یوں دھیرے دھیرے یاتو اس کی نیند کم ہونا شروع ہوتی ہے یا بالکل ہی بے خوابی کا شکار ہوکر دائمی مریض بن جاتاہے۔ بہت سے صحت کے متعلق عوارض لاحق ہوسکتے ہیں اگر اس کا بروقت علاج نہ کیاجائے۔

کم ازکم کتنا سونا چاہیے؟
اس کا جواب اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کی عمر کتنی ہے۔ بچے کم ازکم 9 سے 11 گھنٹے نیند کے ضرورت مند ہوتے ہیں جبکہ نوجوانوں کے لیے یہ دورانیہ 7 سے 9 گھنٹے ہے۔ عمر 65 سے تجاوز کرجائے تو 8 گھنٹے نیند اطبا کی طرف سے تجویز کی جاتی ہے ۔صحت مندانہ سرگرمیاں ایک اہم عنصر ہیں جن کو نظر انداز کرنے کا مطلب اپنی نیند میں خلل پیدا کرنا ہے۔ نیشنل سلیپ فاونڈیشن امریکا کی ایک تنطیم ہے جو ایک مفید ویب سائٹ چلاتی ہے جس میں نیند کے حوالے سے نت نئی تحقیقات شائع ہوتی رہتی ہیں اوریوں وہ اپنے طور پر لوگوں میں اس حوالے شعور پیدا کرتی رہتی ہے۔   

بے خوابی کی بیماری کی علامات
بے خوابی کو ایک بیماری کے طور پرلینا بہت ضروری ہے اور اس طرح اس کی علامات سے باخبر رہنا مریض کی ذمہ داری ہے۔ مثلا رات کو بہت مشکل سے سونا اور سو کر بار بار اٹھنا اس کی اہم علامات میں سے ہیں۔ دوپہر کو سونا ایک اچھی عادت ہے لیکن اس وقت انسان بہت تھکاوٹ کا شکار ہو اور پھر بھی نیند نہ آرہی ہو تو سمجھ لیں کہ حالت تشویشناک ہے ۔کام میں دل نہ لگنا اور کام کرتے وقت غیر معمولی دقت محسوس کرنا اشارہ کرتی ہیں کہ آپ اس بیماری کی دہلیز میں قد م رکھ چکے ہیں ۔ 

بے خوابی کی معاشرتی اور معاشی وجوہات
بے خوابی کے مریضوں کی اکثریت پر اگر نظر ڈالی جائے تو وجوہات معاشی نظر آتی ہیں۔ مثلا تعلیم کا روزمرہ دورانیہ ایسا ہے کہ بمشکل دوچار گھنٹے آرام کو ملتے ہیں۔ روزگار میں کام کی نوعیت ایسی ہے کہ اگر نیند کی طرف توجہ دیں تو کام ناقص اور باس ناراض ہوتاہے۔ گھرکے سربراہ کے طور پر آپ کی ذمہ داریاں ایسی ہیں جن کو پورا کرتے کرتے ، رات کے ایک بج جاتے ہیں اور پھر بھی کام ادھورا رہ جاتاہے۔ گھریلو پریشانیاں ایسی ہیں کہ خاص طور پر خواتین اس کا شکار ہوجاتی ہیں اور یوں کئی کئ دن تک نیند سے محرومی ان کا مقد ر بن جاتی ہے۔  

کاروباری زندگی اور بے خوابی
انسان کاروبار کرتاہے اور یہ اس کی معاشی مجبوری ہوتی ہے۔ کاروباری لوگوں میں بے خوابی عام ہے اس لیے کہ کئی کئ دن تک اجلاس چلتے رہتے ہیں اور یا ان کا شیڈول اتنا مشکل ہوتاہے کہ آرام کے وقت نکالنا ان کے لیے تقریبا ناممکن ہوتاہے۔ ساری توجہ جب اپنے کاروبار اور اجلاسوں پر ہو تو ظاہر ہے نیند میں تو خلل ہوگا ۔  

No comments:

Post a Comment