عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ ڈائٹنگ انسانی صحت کے لیے بہت بہتر ہے اور بھوکا رہنے سے کئی مثبت مقاصد حاصل کیے جا سکتے ہیں لیکن ایک تازہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ زیادہ دیر تک بھوکا رہنا اپ کی سوچوں کو منفی حد تک اور خطرناک حد تک تبدیل کر سکتا ہے جس سے اپ میں چڑچڑا پن اور بد مزاجی پروان چڑھتی ہے اس سے اپ کی سوچنے ۔۔سمجھنے کی صلاحیت بری طرح متاثر ہوتی ہے
ایک تازہ تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ڈپریشن کی علامات ان لوگوں میں زیادہ پائی گئی جو ڈائٹنگ کرتے تھے اور زیادہ دیر تک اپنے اپ کو بھوکا رکھتے تھے
جو لوگ بروقت اور معیاری کھانا کھاتے ہیں ان میں سوچنے سمجھنے اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت ان لوگوں سے کہیں زیادہ ہوتی ہے جو اپنے اپ کو بھوکا رکھتے ہیں اور جسم کو توانا اور معتدل رکھنے کے لیے طرح طرح کے جتن کرتے ہیں