Wednesday 1 July 2020

پیزا اور برگر کھانے کے فوائد

اکیسویں صدی میں ، انسانوں کی خوراک کافی تبدیل ہوئی ہے۔ اس وقت جنگ فوڈ جیسے برگر، شوارما اور پیزا کا دور دورہ ہے۔ چونکہ یہ آسانی سے تیار ہوجاتی ہیں، اس لیے نوجوان نسل میں کافی مقبول ہے۔ عام طور پر یہ تاثر ہے کہ ایسی خوراکیں انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں، حالانکہ اگر غور کیا جائے تو ان میں کافی حیاتین بھی پائے جاتے ہیں جو کہ انسانی صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ مثلا ان غذاوں میں چکن، سبزیاں، وغیرہ موجود ہوتی ہیں، چکن حیاتین کاایک اہم ذریعہ ہے۔ جو کہ انسانی مسلز کو مضبو ط کرتاہے۔ سزیوں سے اینٹی اگسیڈ نینس میسر ہوتی ہے جو کہ ہماری قوت مدافعت کے لیے اہم ہے۔

البتہ ایک چیز ہے، جس پر ماہرین کو تحفظات ہیں۔ وہ ہے میدہ ، جو ان چیزوں کا لازمی جز ہے اور وہ جسم کے لیے نقصان دہ ہے۔ میدہ پسے ہوئے گندم کے آٹے سے تیا ر ہوتاہے جو کہ اس آٹے کو چھان کر حاصل کیا جاتاہے۔ اس چھاننے کے دوران آٹے کے مفید اجزاء ختم ہوجاتے ہیں مثلا فائبر، وٹامنز، اور دیگر غذائیت بھری چیزیں۔ فائبر کو دوسرا عام نام پھلکا یا بھوسہ ہے۔ 

یہ پھلکا یا بھوسا مفید اس لیے ہے کہ اس میں غذائیت کے موجود ہونے کی وجہ سے ٰخوراک جلدی ہضم ہوجاتی ہے۔ اور یہ جلد خون میں جذب ہوجاتاہے۔ مزید برآں، بھوسہ کی حیثیت برش کی ہوتی ہے۔ یہ خٰوراک کی نالی میں جاکر اس کو فاسد مادوں سے پاک کرتاہے اور بڑی آنت کے لیے بے حد مفید ہے۔ 

اس طرح بھوسہ کا استعمال جلدی بھوک مٹاتا ہے اور یوں آپ بسیارخوری کی لت سے چھٹکارا بھی پالیتے ہیں۔ وزن میں نمایاں کمی بھی اس کے مفید کارناموں میں سے ایک ہے۔ اس کے برعکس میدہ فائبر سے تقریبا خالی ہوتاہے۔ میدہ پر مشتمل خوراک کے نقصانات کا اندازہ آپ اس طرح کرسکتے ہیں کہ یہ خوراک کی نالی میں گوند کی طرح چپک جاتی ہے، جس کی وجہ سے خوراک میں موجود غذائیت خون میں جذب نہیں ہوتی اور یوں آپ گوناگوں بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔
 
 

No comments:

Post a Comment