وکیل صاحب کے مشورے پر میں دوسری شادی پر رضامند تو ہوگئی تھی لیکن اس سے پہلے شش وپنج میں ضرور پڑگئی تھی۔ اصل میں میرا مسئلہ میرا ایک بیٹا تھا اور میں یہ ہرگزنہیں چاہتی تھی کہ اسے سوتیلے باپ کے ظلم وستم کا سامنا کرنا پڑے۔ خود ہماری پروش ایک سوتیلے باپ کے ہاتھوں ہوئی تتھی۔
No comments:
Post a Comment