عظمی میرے ماموں کی بیٹی تھی ۔ کسے خبر تھی والدین کے گزرجانے کے بعد مجھے ماموں کے گھر پناہ ملے گی۔ عظمی میرے بچپن کی دوست تھی اور ہمیشہ ہم یہ دعا کرتے کہ ہمارا نصیب ایک گھر میں ہو۔ ہمارے گھر ایک دوسرے کے قریب تھے دن بھر ساتھ رہنے کے باوجود رات کو اس سے جدا ہونا شاق گزرتا۔
No comments:
Post a Comment